یرقان السر دمہ زخم شوگر درد کا علاج

نسخہ برائے علاج یرقان یا پیلیا
ایک نمبر اشیاء: عشبہ دو تولہ‘ شاھ تریہ دو تولہ‘ پودینہ خشک دو تولہ‘ سونف ایک تولہ‘ گل سرخ دو تولہ‘ چرائتہ دو تولہ۔ دو نمبر اشیاء: ٹاٹری ایک تولہ‘ قلمی شورہ ایک تولہ‘ نوشادر ایک تولہ‘ سالٹ ایک تولہ‘ جوٗکھار ایک تولہ‘ نمک دیسی ایک تولہ‘ نمک سرخ ایک تولہ‘ میٹھا سوڈا ایک تولہ۔ 
ترکیب: ایک نمبر والی چیزیں صاف کرکے دوسیر پانی میں رات کو بھگودیں۔ صبح کو صاف دیگچی میں ڈال کر ابالیں‘ ایک کلو کے قریب (اس سے زیادہ نہیں) پانی بے۔ چولہے سے اتار کر2 نمبر والی سب چیزیں پیس کر اس میں نچوڑ کر چھان کر بوتلوں میں بھر کر رکھیں۔ دوائی تیار ہے۔
خوراک: اڑھائی تولہ صبح اڑھائی تولہ شام۔ صبح صبح پہلے نہار منہ ایک پاؤ دہی گائے کے دودھ کی (جو کے بغیر ملائی ہو) میں ایک چٹکی جؤکھار کی ڈال کر ملا کر پی لیں اس کے بعد دوائی کا وزن لیں۔ (یہ جؤکھار علیحدہ دس روپے کی لے کر پیس لی جائے) امید ہے کہ ایک ہی دفعہ بنی ہوئی دوائی ساری استعمال کرنے سے مکمل فائدہ ہوجائے گا۔
پرہیز:چکنائی‘ گھی وغیرہ بالکل بند کردیں‘ نمک بھی معمولی استعمال کیا جائے۔ کلیجی ابال کر نمک میں مرچ لیموں پیاز کے ساتھ روزانہ کھائی جائے۔

معدے کے زخم اور السر کا خاندانی راز
بدپرہیزی کرنے والوں سے اکثر سنا جاتا ہے کہ کھالو شفاء اللہ دے گا۔ یہ بات تو بالکل سچ ہے کہ شفاء مالک الملک نے اپنے پاس رکھی ہے مگر ہمیں طریقہ بھی وہی اپنانا چاہیے جو شفاء مانگنے کا بتایا گیا ہے

موجودہ دور میں تقریباً نوے فیصد افرادمعدے کی کسی نہ کسی شکل کی بیماری میں مبتلا ہیں‘ ناقص اور زہرآلود غذائیں کھانے کو ملتی ہیں۔ صاف و شفاف پانی بھی قسمت والوں کو نصیب ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ سنت رسول کریم ﷺ کے مطابق بھی ہمارا کھانا پینا نہیں ہے‘ کئی چیزوں کوملا کر نہیں کھانا چاہیے ۔آج کل کا دستور ہے جتنی اشیاء دستر خوان پر ہوں تھوڑی تھوڑی ہر آدمی اپنے گلے سے نیچے کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ یہ بخوبی علم ہوتے ہوئے بھی کہ یہ نقصان پہنچائیں گی‘ وہ پیٹ میں ڈالتا جاتا ہے۔ نتیجہ صحت ملنے کے بجائے بیماری گلے ڈال لیتا ہے۔
معدہ کا السر عام ہورہا ہے۔ یہ مرض اکثر بدہضمی‘ گلا سڑا ہوا کھانا‘ مصالحے دار اور مرغن غذاؤں کے استعمال سے ہوتا ہے۔ تیزگرم چائے کا استعمال بھی اس کا ایک سبب ہے‘ یہ مرض مردوں کے علاوہ خواتین میں بھی عام پایا جاتا ہے‘ خواتین میں بندش ایام اس کا خصوصی سبب ہیں۔ یہ ایسی نامراد بیماری ہے کہ کوئی انسان اپنی پسند کا کھانا نہیں کھاسکتا‘ کھانا کھاتے ہی معدہ میں درد شروع ہوجاتا ہے جو کم و بیش ایک گھنٹہ تک رہتا ہے‘ مریض تڑپ تڑپ کر نڈھال ہونے لگتا ہے‘ اگر قے ہوجائے تو سکون ملتا ہے‘ اکثر حکماء چھلکا اسپغول کا استعمال کرنا تجویز کرتے ہیں جس سے کافی آرام ملتا ہے۔ بیشتر لوگ ادویات تو استعمال کرتے ہیں مگر غذا کی طرف توجہ نہیں دیتے۔ امیر لوگ ڈاکٹروں کے کلینک کے باہر اپنی باری کے انتظار میں گھنٹوں تشریف رکھے ہوئے نظر آتے ہیں اور غریب لوگ جن کے پاس دو وقت کی روٹی میسر نہیں ٹوٹکوں پر گزارہ کرتے ہیں۔ پرہیز کی طرف نہ امیر اور نہ ہی غریب توجہ کرتا ہے۔ دونوں کو فکر ہوتی ہے کہ معدہ بھرا رہنا چاہیے۔ ان کے خیال میں انسان صرف کھانے کیلئے ہی پیدا ہوا ہے‘ حالانکہ کھانا زندہ رہنے کیلئے کھانا چاہیے۔ کئی دواخانوں میں السر کے لیے نہایت کم قیمت یعنی ازراں نرخ پر ادویات دی جاتی ہیں مگر حکیموںیا ڈاکٹروں کی ہدایات پر عمل نہیں ہوتا۔ بدپرہیزی کرنے والوں سے اکثر سنا جاتا ہے کہ کھالو شفاء اللہ دے گا۔ یہ بات تو بالکل سچ ہے کہ شفاء مالک الملک نے اپنے پاس رکھی ہے مگر ہمیں طریقہ بھی وہی اپنانا چاہیے جو شفاء مانگنے کا بتایا گیا ہے۔ ڈاکٹر یا حکیم صاحبان کے پاس جانے سے قبل دو رکعت پڑھنا بھی مشکل نظر آتا ہے۔ کھانا پینا سنت کے مطابق بوجھ معلوم ہوتا ہے۔ کچھ عمل نہ کرکے بھی مالک الملک نے ہمیں زندہ رکھا ہے۔ اس کا شکریہ ادا کرنا چاہیے۔
السر جیسے موذی مرض کیلئے سہل الحصول نسخہ پیش کرتا ہوں جو بارہا تجربہ شدہ ہے۔ مریض دس پندرہ دن اپنے آپ پر کنٹرول رکھے لیٹنا زیادہ مفید ہے۔ رات کو ایک چمچ تخم بالنگو جس کو عام زبان میں تخم ملنگا کہا جاتا ہے سالم دودھ سے کھاکر سوجائیں۔ صبح ٹھنڈے دودھ سے نہایت ہی زود ہضم غذا سے ناشتہ کریں۔ دن میںجتنا ہوسکے بھوک کی حالت میں دودھ سے گزارہ کریں۔ ایک دو ہفتہ کے استعمال سے اس مرض سے ہمیشہ کیلئے چھٹکارا مل جائے گا۔ رات کا کھایا ہوا تخم بالنگو معدہ کے زخم پر چپک جاتا ہے۔اگر کوئی غذا کھائی جائے تو جلن یا درد نہیںہونے پاتا۔ حکماء نے اس کی تاثیر گرم تر بتائی ہے۔ گرمیوں میں اس کا استعمال تقریباً ہر شخص کرتا ہے۔ یہ السر کے علاوہ خفقان‘ ضعف قلب اور وحشت کیلئے بھی حکماء کے نزدیک بہترین فائدہ مند ہے اگر پیچش ہوجائے چاہے خونی ہو یا عام اور پیٹ میںمروڑ وغیرہ پیدا ہوں تو اس کے لیے بھی حکیم صاحبان تخم بالنگو ہی تجویز کرتے ہیں۔ پانی میں بھگو کر شربت میں ڈال کر پینے سے کافی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ استعمال کرنا نہ بھولیے اور دعاؤں میں یاد رکھیے۔

شوگر‘ بلڈپریشر‘ ٹینشن اور جوڑوں کا درد ختم
بے شمار مریضوں نے آزمایا جو شخص بھی توجہ سے چند ماہ‘ چند ہفتے اور چند دن استعمال کرتا ہے‘ اس کو ضرور انشاء اللہ فائدہ ہوتا ہے۔ ڈاکٹری دوائی فوراً نہ چھوڑیں آہستہ آہستہ چھوڑیں‘ بس اعتماد شرط ہے۔ مایوس سے مایوس مریض کو ایسی شفا ملی کہ دیکھنے اور سننے والے حیران۔ سو نہیں ہزاروں نہیں بے شمار کا نہایت آزمودہ ہے۔ یہ دو فارمولے ہیں‘ پنساری سے دوائی سہولت سے مل جاتی ہے۔

پہلا فارمولہ: ریوند چینی پچاس گرام‘ میٹھا سوڈا پچاس گرام‘ سونٹھ پچاس گرام کوٹ پیس کر ہوا بند مرتبان میں محفوظ رکھیں اگر زیادہ عرصہ رکھنے سے دوائی کی حالت تبدیل ہو تو خراب نہ سمجھیں پانچ سال تک خراب نہیں ہوتی۔ (کیڑا لگا نہ ہو)

دوسرا فارمولہ: عناب آدھا کلو‘ سونف آدھا کلو‘ پودینہ خشک صاف کیا ہوا آدھا کلو‘ گوند کیکر آدھا کلو کوٹ پیس کر رات کو ایک لیٹر نیم گرم پانی میں پانچ بڑے چمچہ بھگودیں۔ صبح مل چھان کر ساری محفوظ رکھیں۔ سارا دن چار‘ پانچ یا تین بار یہ پانی مستقل پئیں اور سارا ختم کریں۔کھانے سے پہلے یا بعد میں پینے کی شرط نہیں ہے۔ ہر بار آدھا چائے والا چمچ پہلے فارمولے کا گلاس میں حل کریں یا منہ میں ڈال کر اوپر سے دوسرا فارمولہ پی لیں۔ موسم سرما میں نیم گرم کرکے 
پئیں۔

ہر قسم کے زخموں کا کامیاب علاج 
ھوالشافی: دیسی کیکر کے خشک پتے ایک چھٹانک، تمباکو آدھی چھٹانک۔ دونوں اجزاء کو باریک پاؤڈر کرکے کپڑے سےچھان لیں۔ ایک تولہ کے قریب پانچ تولہ سرسوں کے تیل میں ملالیں اور شیشی میں محفوظ کرلیں۔ بقیہ پاؤڈر الگ شیشی میں ڈال دیں۔ جو زخم رستے ہوں ‘ ناسور بن گئے ہوں اور ٹھیک ہونے کا نام نہ لیتے ہوں ان پر خشک سفوف کا چھڑکاؤ کرتے رہیں۔ ہفتہ دس دن میں زخم بھرجائیگا۔ دوسرے جسمانی زخموں پر تیل والی دوائی مرغ کے پر سے یا کسی مناسب پھایہ کیساتھ لگائیں۔


استھما یعنی دمے کی شکایت

 ہونے کی صورت میں پیاز کا استعمال بڑھالیں اور جتنا ممکن ہو پیاز کھائیں تاکہ آپ کے نظام تنفس کی نالیوں کی تنگی دور ہو سکے۔
جوڑوں کے درد و تکلیف سے نجات کے لئے مچھلی کھائیں۔
اگر آپ کا پیٹ خراب ہوتو کیلا کھائیں اس کے علاوہ ادرک کے استعمال کی بدولت صبح کی سستی و کاہلی سے بچا جا سکتاہے۔
گندے قالین پر ڈھیر سارا نمک چھڑک کر اسے دو ایک منٹ تک پڑا رہنے دیں۔ پھر قالین کو رگڑنے سے نمک کے ساتھ گرد اور میل بھی باہر نکل جائے گا۔
برتنوں کے اوپر سے تیل یا جلنے کے داغ صاف کرنے کے لئے انہیں دھونے سے پہلے کلینزنگ پاﺅڈر میںتھوڑا سا رنگولی پاﺅڈرملادیں۔
دیوار میں کیل ٹھونکنے کے بجائے یہ طریقہ استعمال کر کے دیکھیں ٹوتھ پیسٹ کے ڈھکنے کو کسی جوڑنے والے پیسٹ کی مدد سے دیوار پر چپکا دیں۔ اس طرح دیوار پر سوراخ کرنے سے بچ جائیں گے۔
بد ہضمی کو دور کرنے کے لئے ایک چمچہ پودینہ کا جوس لے کر برابر مقدار میں شہد اور لیموں کا جوس ملا کر پی لیں۔
اگر آپ تربوز کے چھلکے سکھا کر اسے پیس لیں تو آپ دالیںپکاتے وقت اس میں سوڈا بائی کاربونیٹ ڈالنے کے بجائے تربوز کے چھلکوں کا پاﺅڈر استعمال کر سکتی ہیں۔
کمرہ میں موم بتی جلا لینے سے وہاں سے سگریٹ کے دھوئیں کی بو ختم ہو جائے گی ۔
پھول گوبھی، سرد خشک پیشاب آور اور دیر ہضم ہے۔ گرم مزاج والوں کے لئے مفید ہے معدے کو طاقت بخشتی ہے بند گوبھی بھی قبض کشا ہے ۔ذیابیطس کے لئے مفید رہے گی۔
اگر آپ کو ذیابیطس کا مرض ہے تو شلغم کا استعمال کریں۔ اس کے مریض کے لئے بہت مفید ہے۔ قبض کشا بھی ہے۔ جن لوگوں میں چونے کی کمی ہو اور ہڈیوں دانتوں اور پٹھوں میں نقص ہو، ان کو بھی شلغم کا استعمال زیادہ سے زیادہ کرنا چاہئے۔
گاجر بکثرت کھانے سے خون صالح پیدا ہوتا ہے۔ مقوی بصر ہے۔ اس کے کھانے سے بصارت تیز ہوتی ہے۔ بادی و بلغمی بیماریوں، خرابی خون ،دل کی دھڑکن اور یرقان کے لئے بہت مفید ہے۔ گاجر مقوی دل، معدہ اور مفرج و ملین ہے۔ پتھری، قبض کشا اور بواسیر و سنگر ہی کے لئے مفید ہے۔گاجر کا حلوہ درد کو اور ضعف گردہ کے لئے مجرب ہے۔ دانتوں اور مسوڑھوں کی حفاظت بھی گاجر کرتی ہے۔

No comments:

Post a Comment